Sunday, December 27, 2015

Sad Poetry - ترک تعلقات کے بعد

Poet: Jabbar Anjum

سنا ہے سامنے سب کے وہ اکثر مسکراتی ہے
مگر تنہائیوں میں ٹوٹ کر آنسو بہاتی ہے

میں الفت کو جہا ں کی گردشوں سے ماورا سمجھا
وہ اس کو وقت کے خانوں تلک محدود کہتی ہے

مجھے بھی چاند راتوں میں اکیلے پن سے وحشت ہے
سنا ہے بے کلی میں اس کی عادت خود کلامی ہے

کبھی باتوں ہی باتوں میں جو میرا نام آ جائے
وہ مر جھائے گلابوں کو سنا ہے چوم لیتی ہے

وہ ساون کی رتوں میں جب ملن کے گیت گاتی ہے
مجھے کچے گھڑ ے والی وہ سوہنی یاد آتی ہے

اسے تو چاند کی کرنوں سے اندھا پیار تھا انجم
سنا ہے اب اماوس کی راتوں کی بات کرتی ہے

انا کا مسئلہ درپیش ہے ورنہ حقیقت میں
اسے میری مجھے اس کی کمی محسوس ہوتی ہے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...