Friday, February 1, 2019

Sad Poetry - وحشت کا اک نگر

Poet: Shabeeb Hashmi

وحشت کا اک نگر ہوا آباد دوستوں
پھر وقت کے سفر میں ہوا برباد دوستوں

وہ آئے اور آ کر واپس چلے گئے
ہم انتظار کی شدت میں رہے بیدار دوستوں

پوچھی ہیں اس نے مجھ سے وفاؤں کی قیمتیں
مانگا ہے کیسا اس نے یہ حساب دوستوں

کتنے ہی صفحے ہم نے اسکے لئے لکھے
ذرا کھول کے دل کے دیکھو کتاب دوستوں

ساری دیواریں چاہتوں کی پانی میں بہہ گئیں
ابلا ہے آنسوؤں کا اک سیلاب دوستوں

کر کے سوال ان سے میں منتظر ہی رہا
اور خاموشی ہی بنی ان کا جواب دوستوں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...