Thursday, February 14, 2019

Love / Romantic Poetry - میں جسم و جاں کی دیوار

Poet: Shama

تمہارے پیار کی گہرائی میں غرقاب رہتی ہوں
گزرتے وقت کی آنکھوں میں بن کر خواب رہتی ہوں

تمہارے دل میں آنے کے لئے اک روح کی مانند
میں جسم و جاں کی دیوار میں بے تاب رہتی ہوں

ترے دل کے نہاں خانوں سے نکلوں تو کہیں جاؤں
زمانے کے لئے آخر میں کیوں نایاب رہتی ہوں

بھلا اٹھلا کے ساحل پہ کیوں رقصِ موج کہلاؤں
چھپائے ولولوں کو دل میں زیرِ آب رہتی ہوں

تیری یادوں کے پیکر سے لپٹ کر سو گیا یہ دل
مگر میں تو تصور میں ہی محوِ خواب رہتی ہوں
 

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...