Poet: Sajid Awan
کسی کی یاد کو دل میں کبھی آباد تو کرنا
خواہش ہو ملن کی تو کبھی فریاد تو کرنا
فاصلے لاکھ ہوں میں آجاؤں گا سامنے تیرے
خلوصِ دل سے کبھی بھی تم مجھے یاد تو کرنا
عجب تسکین ملے گی یہ وعدہ ہے میرا تم سے
ذکر میرا کبھی کسی سے میرے بعد تو کرنا
محبت کیا ہے نادان میں تجھکو دیکھا دوں گا
میں تیرا ہوں یہ کہ کر تم مجھے آزاد تو کرنا
ہار جانا بھی محبت میں اصل میں جیت جانا ہے
کبھی ساجد خودی اپنی تم برباد تو کرنا
No comments:
Post a Comment