Poet: Mohammad Ifzan Arshad
میری تاریک دنیا میں شمع جلانا چھوڑ دے
اے نازنیں مجھ کو دیکھ کر مسکرانا چھوڑ دے
یہ کیا کم سزا ہے کہ میں اب سو نہیں پاتا
کچھ چین لینے دے سپنوں میں آنا چھوڑ دے
باتوں باتوں میں دور جانے کی بات کرتی ہو
صاف کیوں نہیں کہتی مسکرانا چھوڑ دے
لوگ یہ کہتے ہیں کہ ان رستوں سے مت گزر
دل یہ کہتا ہے گلی کوچہ شہر زمانہ چھوڑ دے
افزان نہ مجنون بن نہ ہی تیشہ فرہاد اٹھا
پروانہ بن جل، راکھ ہو دل کو تڑپانا چھوڑ دے
No comments:
Post a Comment