Poet: Adeel Ahmed Khan
پیار کرنا ہے قیامت دوستوں کی رائے میں
پھر بھی دل آتا نہیں ہے اب کسی سمجھائے میں
بیتتے جاتے ہیں اپنے اس طرح کچھ روزوشب
یاد کر کر کے اسے ہر اک نئے پیرائے میں
روشنی آتی تو ہے پر جان پہ کیوں چھاتی نہیں
شب میں ڈوبا ہے جہاں اور دل کسی کے سائے میں
پہلے دل ملتا ہے پھر ملتی ہیں روحیں بے نیاز
سود ملتا ہے برابر عشق کے سرمائے میں
پیار جو کرتے ہیں احمد موت سے ڈرتے نہیں
سینچ لیتے ہیں لہو سے خار عشق گلہائے میں
No comments:
Post a Comment