Friday, February 1, 2019

Love / Romantic Poetry - بات نکلے گی تو

Poet: Imran Raza

بات نکلے گی تو پھر دور تک جائے گی
لوگ بے وجہ اداسی کا سبب پوچھیں گے
پھر پوچھیں گے کہ تم اتنے پریشاں کیوں ہو

انگلیاں اُٹھیں گی سوکھے ہوئے بالوں کی طرف
ایک نظر دیکھیں گے گزرے ہوئے سالوں کی طرف

چوڑیوں پر بھی کئی طنز کئے جائیں گے
کانپتے ہاتھوں پر بھی فقرے کسے جائیں گے

لوگ ظالم ہیں ہر اک بات کا طعنہ دیں گے
باتوں باتوں میں میرا ذکر بھی لے آئیں گے

اُن کی باتوں کا ذرا سا بھی اثر مت لینا
ورنہ چہرے کے تاثرات سے سمجھ جائیں گے

چاہے کچھ بھی ہو سوالات نہ کرنا اُن سے
میرے بارے میں کوئی بات نہ کرنا اُن سے
بات نکلے گی تو پھر دور تک جائے گی

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...