Friday, July 7, 2017

Love / Romantic Poetry - پھر چلے جانا

Poet: Saima

ابھی کچھ سانسیں باقی ہیں
گزر جانے دو
پھر چلے جانا

یا پھر سرگوشیاں دل کی سنا دو
پھر چلے جانا

جو میرا اور تمہارا وقت گزرا
ہنسنے رونے میں
اسے پوری طرح سے تم بھلا دو
پھر چلے جانا

کسی کو چاہنے کا
اور
کسی سے چاہے جانے کا
جو ہے احساس
تم اس کو بھلا دو
پھر چلے جانا

بس اک ہنسی سے اپنے اشکوں کو چھپانے کا
جو فن آتا ہے تم کو
وہ سکھا دو
پھر چلے جانا

وہ جو اک لفظ محبت ہے
جدا ہے اپنے معانی سے
بس ان الفاظ کے معانی کو مٹا دو
پھر چلے جانا

جو کہتے کہتے رک جائے
ان ساری باتوں کی سماعت کو طلب ہے
وہ سنا دو
پھر چلے جانا

نا جانے کیوں ہے
لیکن
دیکھنے کی تم کو عادت ہے
میری یہ جان لیوا عادت چھڑا دو
پھر چلے جانا

میرے ان روز و شب کا
اک فقط عنوان بس تم ہو
مجھے تم دوسرا عنوان لا دو
پھر چلے جانا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...