Poet: Yaseen Shahi
اپنے جذبات آنکھ میں رکھ لو
بس یہی بات آنکھ میں رکھ لو
زندگی تو سفر ہے صحرا کا
تھوڑی برسات آنکھ میں رکھ لو
دن سے جاناں کبھی چھپا کے مجھے
صرف اک رات آنکھ میں رکھ لو
میں ہوں محور تمہاری چاہت کا
تم میری ذات آنکھ میں رکھ لو
جن سے خوابوں میں رنگ بھر جائیں
ایسے لمحات آنکھ میں رکھ لو
شاہی ہم سے وفا پرستوں کی
کوئی تو بات آنکھ میں رکھ لو
No comments:
Post a Comment