Poet: Sadeed Masood
اک اداسی سی لگی رہتی ہے
کوئی مشکل سی بنی رہتی ہے
ایسے لگتا ہے دل کی بستی میں
کوئی آندھی سی چلی رہتی ہے
اسے کہنا تمہاری یادوں کی
ایک محفل سی سجی رہتی ہے
یون بھی ہوتا ہے ان فضاؤں میں
تیری خوشبو سی بسی رہتی ہے
روز لکھتا ہوں اک فسانے کو
پھر بھی لگتا ہے کمی رہتی ہے
میں نے دیکھا ہے کتنی آنکھوں میں
ایک حسرت سی دبی رہتی ہے
پھر وہ موسم سدید لوٹے ہیں
دل میں رم جھم سی لگی رہتی ہے
No comments:
Post a Comment