Poet: Aamir
میں اسے بھولنا چاہوں تو بھلا کیسے بھلا دوں
میرے ہاتھوں کی لکیروں میں نام اس کا ہے۔
جلا کر شمع الفت آپ نے فورا ہی گل کر دی
خدارا یہ بتا دیجئے کہ پروانوں کا کیا ہو گا۔
ہوئے مر کے ہم جو رسوا،ہوئے کیوں نہ غرق دریا
نہ کبھی جنازہ اٹھتا،نہ کبھی مزار ہوتا۔
No comments:
Post a Comment