Poet: Sajid Awan
جلا کر رات بھر مجھ کو خود توسو گیا ہو گا
بڑا نادان ہے وہ پروانہ کہیں کھو گیا ہو گا
جلی میں تو رات ساری نام لے کر اسی کا پر
جہاں ٹھہرا تھا وہ شاید وہاں کا ہوگیا ہو گا
یہاں جلتی رہی میں اسکی قسمت تو زرا دیکھو
اسے آنا تھا جلنے کو جلانے کو گیا ہو گا
اسی کو پانے کی دل میں جو ہر پل بےقراری ہے
بیج محبت کے دل میں وہ لازم بو گیا ھو گا
نہیں آیا جو اب تک بھی میری فریاد پہ ساجد
بجھا کر میری محبت دل سے وہ تو گیا ہو گا
No comments:
Post a Comment