Sunday, May 21, 2017

Religious Poetry - دعاؤں میں اثر

Poet: Faheem Ur Rehman Faheem

دعائیں مانگتے ہو تم، جو ہوتا اثر نہیں
یقیناً ہے بات ہی، کہ تم کو صبر نہیں

کرتے ہو کیوں یہاں کی، فکر اس قدر
کیوں یاد تم کو آتی، اپنی قبر نہیں

اس ایک در پہ جا کے، دیکھ تو صحیح
پھرنا پڑے گا تجھکو، در بدر نہیں

سیٹھ کے سامنے، تو جاتے ہو سر جھکا کر
کیونکر خدا کی راہ میں، جھکاتے ہو سر نہیں

جہنم کی آگ سے بھی، ڈرتے نہیں ہو تم
بچنے کا راستہ بھی کوئی، معتبر نہیں

زندگی ہے جب تک، تب تک کرو جو چاہو
موت سے بچتا میاں، کوئی بشر نہیں

گزریں گے سب مسلماں، پل صراط سے
گزریں گے کس طرح، کسی کو فکر نہیں

اہل ایماں کس طرح، بن پائیں گے بھلا
دل و دماغ کچھ بھی تو ایمان پر نہیں

مقبول ہوں یہاں یا وہاں، طے ہے فہیم
رب کی بارگاہ میں تو، یہ بے قدر نہیں

دعائیں مانگتے ہو تم، جو ہوتا اثر نہیں
یقیناً ہے بات یہ، کہ تم کو صبر نہیں
 

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...