Monday, May 29, 2017

General Poetry - قدر میر

Poet: Mir Taqi Mir

میر دریا ہے سنو شعر زبانی اسکی
اللہ اللہ رے طبعیت کی روانی اسکی

مینہ تو بوچھاڑ کا دیکھا ہے برستے تم نے؟
اسی انداز سے تھی اشک فشانی اسکی

بات کی طرز کو کوئی دیکھو تو جادو تھا
پر ملی خاک میں کیا سحر بیانی اسکی

سرگزشت اپنی کس اندوہ سے شب کہتا تھا
سو گئے تم نہ سنی آہ! کہانی اسکی

متثیے دل کے کئی کر کے دیے لوگوں کو
شہر دلی میں ہے سب پاس نشانی اسکی

اب کئے اس کے جز افسوس نہیں کچھ حاصل
حیف صد حیف! کہ کچھ قدر نہ جانی اسکی

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...