Sunday, November 6, 2016

Sad Poetry - سانس اکھڑ جاتی ھے

Poet: Shabeeb Hashmi

دکھ شمار کریں تو سانس اکھڑ جاتی ھے
خوابوں کو راکھ کریں تو بستی اجڑ جاتی ھے

وہ جو احساس تھا ہتھیلی پہ سجا رکھا تھا
کٹ جائیں ہاتھ تو قسمت بھی بدل جاتی ھے

ایسی وحشت ھے جس کا کوئی مداوا بھی نہیں
معجزے کی آس پے ہر شام گزر جاتی ھے

اجاڑے شہر اور گلیوں میں کیا ماتم برپا
کیا ھے انکی سزا منصف پے نظر جاتی ھے

جلتے ارمانوں کو دیواروں پے سجا رکھا ھے
دھوپ کی شدت سے میری جان بھی جل جاتی ھے

ناں جلاؤ شمع کو اور پھول بھی مت لاؤ
روشنی آنکھ میں آئے تو پگھل جاتی ھے

مانگ میں راکھ ھے تو آنچل کو لگا چاند گرھن
رات کی سیاھی مجھے اور بھی ویراں کر جاتی ھے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...