Monday, November 21, 2016

General Poetry - حجاب

Poet: UA

کر دیجئیے اب باب مکمل کتاب کے
اطوار چھوڑیئے اب تو حجاب کے

جسکا کوئی بھی حل نہیں یہ وہ سوال ہے
ملتے نہیں نکات کہیں سے جواب کے

محرموں سے پردہ جائز نہیں جناب
چہرہ چھپا لیا کیوں پیچھے نقاب کے

نظر عنایت اس طرف اک بار کیجئے
در آج کھول دیجئے سارے حجاب کے

گلش میں بہاروں کا سماں اور یہ عروج
کھلتے ہیں پھول رنگ برنگے گلاب کے

آجاؤ آ کے لطف اٹھائیں بہار کا
اکبار جا کے آتے نہیں دن شباب کے

چہرہ بھی ہے خاموش نگاہیں اداس ہیں
افسردہ ہیں مزاج آج کیوں جناب کے

جسکو کسی نے کھول کے پڑھنا گوارہ نہ کیا
اوراق گمشدہ ہیں ہم اس کتاب کے

عظمٰی کو اب تو ہر کوئی یہ کہنے لگا ہے
کیوں بھاگتی پھرتی ہو پیچھے سراب کے
 

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...