Poet: Shabeeb Hashmi
دشت جنوں کی شام میں اپنا غم ہلکا کریں
پی کے اک جام یزداں رات کو زندہ کریں
ساقی نے پھر ساز چھیڑا اس دلبراں کی یاد میں
بزم رنداں کے سحر میں جینے کا حوصلہ کریں
رات رنگیں٬ صبح غمگیں٬ ہر پہر میں اک سرور
کھو کے ساغر میں ہوش اپنے راستے متعین کریں
چشم غزلاں میں ایسے الجھے پینے سے نالاں ہو گئے
بھولنے کے اس سفر میں اور جہاں پیدا کریں
اب جلاؤ شمع محفل ان سخن وروں کے نام
کہکشاں کے اس نگر میں اپنا آپ روشن کریں
No comments:
Post a Comment