Friday, November 4, 2016

General Poetry - پورا دکھ اور آدھا چاند

Poet: Parveen Shakir

پورا دکھ اور آدھا چاند
ہجر کی شب اور ایسا چاند

دن میں وحشت بہل گئی تھی
رات ہوئی اور نکلا چاند

کس مقتل سے گزرا ہوگا
اتنا سہا سہا چاند

یادوں کی آباد گلی میں
گھوم رہا ہے تنہا چاند

میری کروٹ پر جاگ اٹھے
نیند کا کتنا کچا چاند

میرے منہ کو کس حیرت سے
دیکھ رہا ہے بھولا چاند

اتنے گھنے بادل کے پیچھے
کتنا تنہا ہوگا چاند

آنسو رد نور نہائے
دل دریا، تن صحرا چاند

اتنے روشن چہرے پر بھی
سورج کا ہے سا یا چاند

جب پانی میں چہرہ دیکھا
تو نے کس کو سوچا چاند

برگد کی ایک شاخ ہٹا کر
جانے کس کو جھانکا چاند

بادل کے رعشم جھولے میں
بھور سمے تک سویا چاند

رات کے شانے پر سر رکھے
دیکھ رہا ہے سپنا چاند

سوکھے پتوں کے جھرمٹ پر
شبنم تھی یا ننھا چاند

ہاتھ ہلا کر رخصت ہوگا
اس کی صورت ہجر کا چاند

صحرا صحرا بھٹک رہا ہے
اپنے عشق میں سچا چاند

رات کے شاید ایک بجے ہیں
سوتا ہوگا میرا چاند

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...