Wednesday, July 17, 2019

Love / Romantic Poetry - سزا

Poet: HAMZA_BUTT

دِل کی ہر گلی ہر راستے پہ نام تیرا لکھ کر
نکلے جو گھر سے لے کر تیری یادوں کا سہارا

واسطہ رہا ٹھوکروں کی ناؤ سے بارہا
پھر سِلسلہ شُروع ہوا دِل کی سزاؤں کا

ہم تو کہتے تھے تیرے شہر کو بے مثال مگر
کھُلا ہم پہ نشیمن ہے یہ بے وفاؤں کا

نہ جی سکا نہ مر سکا، کیا اُس کا حال بتائیں
وہ جو ہو گیا شکار چارہ گر کی اداؤں کا

چراغِ محبت کیا جلایا دل کے آشیاں میں
میرے گھر کو ہی ہو گیا رُخ ہواؤں کا

پکارا ہے اُس کو کئی بار دل و جاں سے مگر
ہوتا نہیں اُس پہ کچھ اثر اِس دل کی صداؤں کا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...