Poet: Hanif Abid
موسم تو مہربان ہے کلیاں اچھال کے
لمحے کہاں سے لاؤں پگھلتے خیال کے
ممکن نہیں ہے دھوپ کی کھیتی پنپ سکے
گم سم ہے آسمان گھٹاؤں کو پال کے
ہم قافلے سے چھوٹ گئے اتنی دیر میں
پچھتا رہے ہیں پاؤں کا کانٹا نکال کے
عابد ہمارے سامنے آئے کوئی چٹان
پھیلے ہوئے ہیں ہاتھ ہماری کدال کے
No comments:
Post a Comment