پی کر خون کے آ نسو میں نے
دکھوں کے ساتھ نباہ کیا
تجھے تو ظلمتِ مجہول نے تباہ کیا
ساتا روہن جو تیرے گرد منڈلاتے رہتے تھے
انھی کی ریشہ دوانیوں نے تجھے
ہر لمحہ گمراہ کیا
کسی کے ساتھ تو نے کب نباہ کیا
جو زخم دل پر لگے سہہ لیے پر آہ نہ کی
تیرا ضمیر تو مردہ تھا اے ابنِ شقی
تمھاری خست و وحشت کو دیکھ کر میں نے
سمجھ لیا تھا کہ متفنی ہے تیری فطرت بھی
تیری جہالت مآبی کے تذکرے ہوں گے
تاریخ لکھے گی حرف سیاہ میں سب کچھ
تمھارے سبز قدم نے چمن کو لوٹ لیا
تجھے یہ زعم کہ طاقت ہے تیری لامحدود
فرعون اور نمرود کے انجام کو بھلا ڈالا
میں لوٹ آیا ہوں پھر اپنے کنجِ عزلت میں
تمھارے انتقام کے باعث جو مل گئی اسی نکبت میں
تمھارے پیچھے زمانے کی ہاہا کار ہوگی
جو قبر میں بھی وبال ہوگی تیرے لیے
تمھارے درپئے مظلوم کی پکار ہوگی
تیرا وجود ہی دنیا میں ننگ ہوجائے
تجھ پہ زیست کا عرصہ ہی تنگ ہو جائے
Friday, July 26, 2019
Sad Poetry - تحمل
Poet: Shabbir Rana
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry
Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...
-
Poet: Abdul Waheed Sajid مجھے سب کچھ ملا ہوتا اگر تم مل گئے ہوتے کسی سے نہ گلا ہوتا اگر تم مل گئے ہوتے کبھی تم نے جو بخشا تھا موسم میں جدائی...
-
Poet: Jamil Uzair ہاتھ چھوٹا ہے جب ہاتھ سے چنگاریاں نکلتی ہیں پھر راکھ سے مراسم بڑھیں تو حوصلے بھی بڑھاؤ، عزیر کئی پتے ٹوٹتے ہیں دن بھر شاخ ...
-
Poet: دل کے بازار میں دولت نہیں دیکھی جاتی پیار ہوجائے تو صورت نہیں دیکھی جاتی اک ہی انسان پر لٹا دو سب کچھ کیونکہ پسند ہو چیز تو قیمت نہیں ...
No comments:
Post a Comment