Poet: Anita Gul
نظر آئے کہیں وہ تو اسے سلام کہوں
سلام کہہ کے اسے دل کا پیغام کہوں
سلام کہوں تو اسے زندگی کا سامان کہوں
زندگی کا سامان کہوں تو کیا ناتمام کہوں؟
پھر جو دشمن ہیں انہیں الودائی کلام کہوں
خود کو تیر اسے کمان کہوں
کیا کروں اسکے بنا زندگی ادھوری ہے
پھر ایک دن اسکے ساتھ کی زندگی کو سلام کہوں
No comments:
Post a Comment