Tuesday, March 19, 2019

Sad Poetry - تماشا دیکھا

Poet: Self

 زندگی تری عنایت کا عجب تماشا دیکھا
ہر تمنا کو تمناؤں میں ا لجھا دیکھا

پھولکی آنکھ میں شبنم تو ہوا کرتی ہے
ناچتی شاخ پہ ہنستا ہوا کانتا دیکھا

جس نےچاہانہ مجھےاورنہ میں نے چاہا
دل کی دہلیز پر اس شخص کو ٹہرا دیکھا

میرے ہمدرد بکھرنے سے بچالے مجھ کو
اپنا پیکر تری آغوش میں سمٹا دیکھا

ایک شفیق تھا سو احسان فراموش ہوا
آئے تو پاس رہوں جائے تو تنہا دیکھا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...