Poet: Naveed dar
اور کچھ نہیں مانگتا تجھ سے اے میری عمر رواں
وہ میرا لڑکپن وہ میرے گاؤں کی گلیاں مجھے لادے
جانتا ہوں نہیں لوٹا سکے گی تو میرا گزرا ہوا وقت مگر
وہ جو دوستی میں خلوص تھا وہ کہیں سے لا دے
اس دولت کی چاہ میں ان ناکام خواہشوں کی راہ میں
جو چھوٹ گیا ہے کہیں مجھ سے وہ سکون لا دے
یوں تو بہت کچھ ملا ہے دیار غیر میں مجھے ڈار مگر
جسے میں جاں سے عزیز تھا وہ یار کہیں سے لا دے
No comments:
Post a Comment