Poet: M.Asghar
سر پہ جو پٹیاں لگا کے آئے ہو
لگتا ہے کہیں سے مار کھا کے آئے ہو
تمہارے بالوں سے ظاہر یہ ہوتا ہے
جیسے منوں مٹی میں نہا کے آئے ہو
یہ کیا حالت بنا رکھی ہے تم نے
منہ نہیں دھویا یا آنسو بہا کے آئے ہو
دنیا والوں سے چہرہ چھپانے کی ضرورت نہیں
مرد ہو اپنا قول نبھا کے آئے ہو
اے دوست اصغر تمہیں سدا یاد رکھے گا
جو عشق میں ہڈیاں تڑوا کے آئے ہو
No comments:
Post a Comment