Poet: Muhammad Zia Siddiqui
تیری دوستی میں فنا ہو رہے ہیں
تڑپتا ہے دل کہ جدا ہو رہے ہیں
کرائی زمانے کی ہے سیر مجھ کو
کبھی تو نے سمجھا نہیں غیر مجھ کو
یہی سوچ کر بے بہارو رہے ہیں
تڑپتا ہے دل کہ جدا ہو رہے ہیں
زمانے کے جھنجھٹ سے لڑنا سکھایا
مجھے ہر برائی سے کس نے بچایا
تیرے نام پہ ہم فدا ہو رہے ہیں
تڑپتا ہے دل کہ جدا ہو رہے ہیں
تیری ہر ادا کو میں کیسے بھلاؤں
تجھے آج ساجن میں کیسے اٹھاؤں
یہ میت نہیں دلربا سو رہے ہیں
تڑپتا ہے دل کہ جدا ہو رہے ہیں
جگر آب ہیں ساعتیں الوداع کی
یہیں تک تھے ہمراہ یہ مرضی خدا کی
صدیقی تو اہل وفا کھو رہے ہیں
تڑپتا ہے دل کہ جدا ہو رہے ہیں
No comments:
Post a Comment