Poet: Hijab
میں تھی کہ سراپا آئینہ درد
وہ تھا کہ سراپا برف کی مانند سرد
کہ جسے مٹھی میں بند کر کے میں
سمجھتی تھی کہ وہ میری قید میں ہے
پر جب ہاتھ کھولے تو دیکھا
وہ تو قطرہ قطرہ کب کا بہہ چکا تھا
اور میرے ہاتھ کچھ نیلے اور سرد تھے
Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...
No comments:
Post a Comment