Monday, August 13, 2018

General Poetry - اندھیرے کے تعاقب میں کئی کرنییں لگا دے گا

Poet: Rafiq Sandeelvi

اندھیرے کے تعاقب میں کئی کرنیں لگا دے گا
وہ اندھا داؤ پر ابکے میری آنکھیں لگا دے گا

مسلسل اجنبی چاپیں اگر گلیوں میں اتریں گی
وہ گھر کی کھڑکیوں پہ اور بھی میخیں لگا دے گا

فصیل سنگ کی تعمیر پر جتنا بھی پہرا ہو
کسی کونے میں کوئی کانچ کی اینٹیں لگا دے گا

میں اس زرخیز موسم میں بھی خالی ہاتھ لوٹا تو
وہ کھیتوں میں قلم کر کے میری با نہیں لگا دے گا

وہ پھر کہ دے گا سورج کو سوا نیزے پہ آنے کو
کٹے پیڑوں پہ پہلے موم کی بیلیں لگا دے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...