Poet: Maqsood Nazir OMI
اے زندگان زندگی کی باتیں کرنا سیکھو
خیالات بدل جائیں کے اب جینا سیکھو
منہ توڑ دو ان دہشت گردوں کا
انسان کو انسان کی طرح دیکھنا سیکھو
امن الہیٰ زیور ہے انسانیت کا
اسی گہنہ سے بنانا سنوارنا سیکھو
آفتیں آئیں گی گزر جائیں گی
ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر جینا سیکھو
مقصود دُعا تو کرتے ہیں سارے
سچے دل رب کو پکارنا سیکھو
No comments:
Post a Comment