Saturday, August 18, 2018

Sad Poetry - دکھ شمار کریں

Poet: Shabeeb Hashmi

دکھ شمار کریں تو سانس اکھڑ جاتی ہے
خوابوں کو راکھ کریں تو بستی اجڑ جاتی ہے

وہ جو احساس تھا ہتھیلی پے سجا رکھا ہے
کٹ جائیں ہاتھ تو قسمت بھی بدل جاتی ہے

ایسی وحشت ہے کہ جسکا کوئی مداوا ہی نہں
معجزے کی آس پے ہر شام گزر جاتی ہے

اجاڑے شہر اور گلیوں میں کیا ماتم برپا
کیا ہے اب انکی سزا منصف پے نظر جاتی ہے

جلتے ارمانوں کو دیواروں پے سجا رکھا ہے
دھوپ کی شدت سے میری جان بھی جل جاتی ہے

ناں جلاؤ شمع کو اور پھول بھی مت لاؤ
روشنی آنکھ میں آے تو پگھل جاتی ہے

مانگ میں راکھ ہے تو آنچل کو لگا چاند گرہن
رات کی سیاھی اسے اور بھی ویراں کر جاتی ہے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...