Poet: Hafeez Javed
میرے پیار میں کوئی کھو جائے تو میں کیا کروں
بیمار کا حال اگر بگڑتا ہی جائے تو میں کیا کروں
میں نے اپنے دل کی کھڑکیاں کھول دیں اُسکی خاطر
وہ اگر راستے ہی میں کھو جائے، تو میں کیا کروں
اُسکی راہوں میں گلاب کی پتیاں بکھیر دیں میں نے
وہ اپنے پاؤں میں سب مسل دے، تو میں کیا کروں
مانا کہ خوبصورت ہے وہ، تبھی اٹھلاتا پھرتا ہے
مان ہے اگر اُسکو اپنی جوانی پہ، تو میں کیا کروں
میرے بازؤوں میں وہ جب بھی آیا، مچل کے رہ گیا
دل کے تار دل سے ملا گیا وہ، تو اب میں کیا کروں
جاوید جس کو چاہا، وہ مل گیا تجھے، پھر کیا غم
چرچا ہوا تیرے پیار کا اگر، تو پھر میں کیا کروں
No comments:
Post a Comment