Poet: Ameel Anjum
اپنے غموں کی داستاں میں نم رہتا ہوں
آنکھوں کے سیلاب میں ڈوبتا رہتا ہوں
خشک نہ ہو سکیں اب تک میری آنکھیں
کالے بادل کی طرح روز برستا رہتا ہوں
اکتا گیا ہوں اس غم بھری زندگی سے
خود ہی خود سے لڑتا رہتا ہوں
سنتا نہیں کوئی میری آہ و پکار
اندر ہی اندر سے کُرتا رہتا ہوں
آئے گا وہ کب مجھے نجات دینےامیل
اکثر میں اپنے مسیحا سے پوچھتا رہتا ہوں
No comments:
Post a Comment