Poet: Naveed Ahmed
زندگی میں اب تک ہم انہیں بھلا نہ سکے
تنھائی میں خود پہ یہ ستم ڈھا نہ سکے
کر کہ کئی وعدے الفتوں کے وہ مکر گے
ہم تو انہیں بھولنے کا وعدہ نبھا نہ سکے
حسیں یادیں وصال کی اب تک اپنے ساتھ ہیں
حجر میں بھی ہم انہیں کر جدا نہ سکے
دیکھ کر راستے میں وہ آج بھی مسکراتے ہیں
مجبور ہیں اس سے بڑھ کے ظلم ڈھا نہ سکے
خدایا روگ عشق سے بچانا سب کو
انسانیت کیلے اس سے بہتر ہم کر دعا نہ سکے
No comments:
Post a Comment