Poet: Rukhsana Noor
جذبوں کی گاگریں
تم میرے سامنے مت پھوڑو
ہمہ تن گوش میری بات یہ سن لو لیکن
پیار کا مفہوم کتابوں میں نہ دیکھو جا کر
پیار دھوکہ ہے، مکاری ہے عیاری ہے
میں تو پتھر ہوں
کوئی سیپ کا موتی تو نہیں
میں کیا جانوں اظہار کی قوت کیا ہے
حسیپ کا ساگر میرے ہونٹوں سے لگا رہتا ہے
کبھی بھولے سے بھی آواز نہ دینا کیونکہ
پیار دھوکہ ہے، مکاری ہے، عیاری ہے
No comments:
Post a Comment