Friday, July 7, 2017

Life Poetry - ساحل زندگی

Poet: Muhammad Zia Siddiqui

ساحل زندگی پہ میں تنہا کھڑا
نہ کوئی ہمنوا ، نہ کوئی آسرا
میں ہوں دیوانگی کا بجھتا دیا
جسکی لو کو کسی نے نہ روشن کیا
کھو گئی ہے خوشی
روند دی زندگی
پھر بھی چاہت تیری
مجھ کو مل نہ سکی
میں نے چاہا تجھے میں نے پوجا تجھے
بھا گیا تھا مگر کوئی دوجا تجھے
تو نے میری وفا کا صلہ کیا دیا
میرے پاکیزہ جذبے کو رد کردیا
پوچھتا ہوں کہ کیوں اتنے ڈھائے ستم
توڑ ڈالا میری چاہتوں کا بھرم
پھر بتا ہر جائی تجھے کیا ملا
یہ دعا ہے ہمیشہ سلامت رہے
تو جہاں بھی ہے میری امانت رہے
اے خدا میرا قائم رہے حوصلہ
جانیوالے میں تجھ سے کروں کیا گلہ
شاید قسمت میں ملنا لکھا ہی نہیں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...