Saturday, April 29, 2017

Sad Poetry - شیشوں کا مسیحا

Poet: Q.Shafaai

شیشہ ہو کہ موتی جام کہ در جو ٹوٹ گیا سو ٹوٹ گیا
کب اشکوں سے جڑ سکتا ہے جو ٹوٹ گیا سو ٹوٹ گیا

تم ناحق ٹکڑے چن چن کر دامن میں چھپائے بیٹھے ہو
شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں کیوں آس لگائے بیٹھے ہو

یہ ساغر، موتی، لعل و گوھر، سالم ہوں تو قیمت پاتے ہیں
یوں ٹکڑے ٹکڑے ہوں تو فقط چبھتے ہیں لہو رلاتے ہیں

تم ناحق ٹکڑے چن چن کر دامن میں چھپائے بیٹھے ہو
شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں کیوں آس لگائے بیٹھے ہو
 

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...