Thursday, April 27, 2017

Love / Romantic Poetry - ميں جسے

Poet: Shaz Tamakant

ميں جسے ديکھنا چاہوں وہ نظر نہ آسکے
ہائے ان آنکھوں پہ کيوں تہمت بينائی ہے

ملوں گا خاک ميں اک روز بيج کی مانند
فنا پکار رہی ہے مجھے بقا کيلیے

اور ارض و سما تجھ ميں دل بن کے دھڑکتے ہيں
کچھ يونہی نہيں ہم کو آداب غزل آئے

يوں بھی کچھ دن کيلیے دور رہا ہوں تجھ سے
ليکن اس بار سفر کی يہ تھکن اور ہی ہے

کچھ دير رو بھی لے طبعيت بحال ہو
کيا سوچنے سے فائدہ کيوں سوچتا ہے پھر

ذرا سی بات تھی بات آگئی جدائی تک
ہنسی نے چھوڑ ديا لا کے جگ ہنسائی تک

بھلے سے اب کوئی تيری بھلائی گنوائے
کہ ميں نے چاہا تھا تجھ کو تيری برائی تک

پھر کوئی آئے جسے ٹوٹ کے چاہا جائے
ہميں ايک عمر ہوئی ہے کف افسوس ملے

خدا نہيں ہے تو کيا ہے ہمارے سينوں ميں
وہ اک کھٹک سی جسے ہم ضمير کہتے ہيں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...