Poet: Rana Taab Irfani
دل میں اک بے کلی سی رہتی ہے
آنکھ میں اک نمی سی رہتی ہے
در پہ کائی جمی سی رہتی ہے
گھر میں اک تیرگی سی رہتی ہے
لمحہ لمحہ سلگتا رہتا ہوں
آگ پھر بھی دبی سی رہتی ہے
ان کی آواز کے ترنم سے
روح میں تازگی سی رہتی ہے
حال دل روز پوچھتے ہیں مگر
بات پھر بھی نئی سی رہتی ہے
اتنی قربت کے باوجود اے تاب
پیار میں تشنگی سی رہتی ہے
No comments:
Post a Comment