Thursday, April 20, 2017

Political Poetry - اشتراکیت

Poet: Aslam Gordaaspuri

تنگ و تاریک مکانوں میں بلکتے بچے
جں کی چیخوں سے میری روح لرز جاتی ہے

جن کے پاؤں میں نہ جوتا نہ بدن پر کپڑا
زندگی جن کے لئے بن کے قضا آتی ہے

دور سے چمنیاں “ س“ کے شبستانوں کی
میرے احساس کے شعلوں کو ہوا دیتی ہیں

خون مزدور کو بھٹی میں جلا دیتی ہیں
میرے ماحول کو تاریک بنا دیتی ہیں

میں انہیں پوچھتا ہوں کونسا اسلام ہے وہ
جس نے “د“ کو قسمت ہی میں دولت دی ہے

جس نے “ س“ کے مقدر میں لکھا ہے سونا
جس نے دس بیس لٹیروں ہی کو عزت دی ہے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...