Saturday, April 22, 2017

General Poetry - کوئی روشنی میرا خواب کر

Poet: Asim Saqlain Durani

تو جو کب سے دل میں ہے جا گزیں میری دھڑکنوں کا حساب کر
تو جو کب سے بیٹھا ہے آنکھ میں کوئی روشنی میرا خواب کر

میں جو سر بہ سر کسی گم شدہ سی صدا کا عذاب ہوں
میری تار زخم تلاش لے، مجھے شام غم کا رباب کر

بڑی بے امان ہے زندگی، اسے بن کے کوئی پناہ مل
کوئی چاند رکھ میری شام پر، میری شب کو مہکا گلاب کر

کوئی بد گمان سا وقت ہے کوئی بد مزاج سی دھوپ ہے
کسی سایہ دار سے لفظ کو میرے جلتے دل کا حجاب کر

کبھی دیکھ لے میری چاہ کو کبھی آ نکل میری راہ کو
کہیں دو قدم میرے ساتھ چل کے مجھے بھی عالی جناب کر

تو جو کب سے دل میں ہے جا گزیں میری دھڑکنوں کا حساب کر
تو جو کب سے بیٹھا ہے آنکھ میں کوئی روشنی میرا خواب کر

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...