Poet: Santosh Gomani
اعتقادی نے اجاڑ دیا
ٹوٹ گئی ریشم ڈوریاں
ہائے میرے مجبوریاں
تقدس بھی کام کہاں آیا
عبث یہ ہوگئی دوریاں
ہائے میرے مجبوریاں
یادیں، خواب، سلگنا
یہ ہیں نیند کی لوریاں
ہائے میرے مجبوریاں
اداس بھی ہے اپنا سایہ
کیسی غم چھلگوریاں
ہائے میرے مجبوریاں
کروٹ سے کلائی میں
چبھنے لگی ہیں چوڑیاں
ہائے میرے مجبوریاں
No comments:
Post a Comment