Poet: A.R Ajiz
جب سے تیری صورت دل میں چھپا رکھی ہے
کلیوں نے اک بزم پیار کی سجا رکھی ہے
دل تڑپتا رہے عشق میں تیرے
دلِ پُر درد کی اس میں دوا رکھی ہے
دل جلتا رہا میں سُلگتا رہا
اک شمع تیری یاد کی جلا رکھی ہے
آج شبَ تنہائی میں اک تیری جُدائی میں
انجمن تیرے پیار کی ہم نے سجا رکھی ہے
لگے کسی کی نہ ہمیں نظر نہ لوں مول کوئی خطر
جبھی تو محبت تیری دل میں چھپا رکھی ہے
نہ دوں گا کبھی دغا کروں گا صدا وفا
قسم اس کی بھی ہم نے کھا رکھی ہے
دے جو تجھے تکلیف نہیں وہ ہمیں عزیز
اپنی بزم سے ہر وہ چیز ہم نے ہٹا رکھی ہے
کیا تو نے ہے جانا ہے عاجز تیرا دیوانہ
جبھی تو ہر چیز اپنی تجھ پہ لُٹا رکھی ہے
No comments:
Post a Comment