Poet: Ahsan Ali Tanha
حسیں اک صنم ہو تو پھر زندگی ہو
اسی کے حوالے میری ہر خوشی ہو
میں اس کو نکھاروں اسی کو سنواروں
جو دل میں میرے پھول بن کے کھلی ہو
میں در در ہی بھٹکوں نہ سنبھلوں کبھی
کہ جب بھی کبھی وہ نہاں روشنی ہو
اسے بھولنے کا تصور بھی کیسے
لہو بن کے جو جسم میں دوڑتی ہو
مجھے ہوش کی اب ضرورت نہیں ہے
جو پاگل مجھے کر دے وہ دل لگی ہو
یہ لمحے بھی ایسے ہوں تنہا کے جن میں
محبت محبت محبت بھری ہو
No comments:
Post a Comment