Poet: Saeed Akhter Rahi
جو چوٹ لگی ہے مجھے تیری ٹھوکر تو نہیں
میں سنگ میل ہوں راستے کا پتھر تو نہیں
میں اٹھا کر تجھے لے آیا گھنے جنگل میں
اور پوچھا تھا اب کسی کا ڈر تو نہیں
وہ میری بانہوں کے گھیرے س نکل کر بولی
جان یہ جنگل ہے ہمارا گھر تو نہیں
رات آئی تو تاروں نے بھی جھانک لیا
پھر کانا پھوسی کیا اسکی یہ عمر تو نہیں
پھر جھیل کی سطح سے ہمیں جھانکنے لگے
تم نے پتھر اٹھا کر کہا یہ رہگزر تو نہیں
No comments:
Post a Comment