Thursday, December 12, 2019

Political Poetry - حکمرانوں سے

Poet: Muhammad Usman

 اپنے حکمران سے
اقبال نے پڑھایا تھا جو سبق تو وہ بھلا بیٹھا ہے
خودی کا مفہوم اپنی لغت سے مٹا بیٹھا ہے
جنگ نہیں امن تو ہم سب بھی چاہتے ہیں
مگر تو کیوں خود کو اتنا گرا بیٹھا ہے

عوام سے
ہماری سمجھھ اب کام کیوں نہیں کرتی
جو کرنے کا کام ہے وہ عوام کیوں نہیں کرتی
جو ملک اور قوم کا ذرا وفادار نہیں
ایسے لیڈر کا کام تمام کیوں نہیں کرتی

حکمرانوں سے
میری عرضی سنو تھوڑے سے سمجھدار بنو
صا حب گفتار نہیں صا حب کردار بنو
بے شک امریکہ و برطا نیہ سے دوستی کرو
مگر خدا را تھوڑا سا ملک کے بھی تو وفادار بنو

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...