Poet: Zeeshan
تیرے سبھی غموں کو سمیٹ لوں میں تجھے اتنا پیار دوں
تیری اداسیوں کو مٹا کے تیری ہر شام نکھار دوں
تیری آنکھوں میں چھپی خزاں میرے دل پہ اثر کر گئی
تیرے وجود کو مہکا دے جو تیرے لبوں کو وہ بہار دوں
تیری اک مسکراہٹ کا بدل کچھ ہو نہیں سکتا مگر
جو ملے تجھے خوشی اگر میں جاں بھی اپنی واردوں
آگیا ہے جو ہجر کا دور جو تیرے میرے درمیاں
جو ملیں مجھے فرصتیں تو یہ وقت کا قرض اتاردوں
تیرے دل کی رونقیں جو مرجھا گئی ہیں جو اس طرح
لگا کے اپنے سینے سے تیری دھڑکنوں کو قرار دوں
تنہائیوں کے طوفانوں سے جو بکھر گئی ہیں سبھی
جو تو کہے تو اگر آ تیری ہر زلف کو سنواردوں
No comments:
Post a Comment