Poet: Mobeen
طویل شب آخر کو ہوگی سحر تو
ہزار آنسو گرے کوئی تو ہو گا گہر تو
منزلیں ڈھونڈتی ہیں مسافروں کو
شرط ہے شروع کرے کوئی سفر تو
خدا غافل نہیں اک لمحہ مخلوق سے
انسان بھی حضور میں رہے حاضر تو
مکان کی تعمیر پریشان رکھتی ہے آدمی کو
پیش نظر ہو بھی تو کوئی گھر تو
بکھری ہوئی ہے قدرت چاروں طرف
لازم ہے شعور کیلئے ہو بھی نظر تو
No comments:
Post a Comment