Poet: Tauqeer Ahmed
قرار دشت وفا میں کہاں نصیب ہوا
کوئی قریب ہوا تو یہ دل رقیب ہوا
یہ عشق کا سودا بھی کیا عجیب ہوا
وہ مالا مال ہوئے اور میں غریب ہوا
دل مضطرب بھی سکون پا گیا آخر
جس نے زخم دیا تھا وہی طبیب ہوا
دلوں میں دوریاں مٹنے لگی ہیں
رقیب جان ہی آخر میرا حبیب ہوا
کسی پہ توقیر کیا بھروسہ کیجیے
جو معتبر تھا نظر میں وہی نقیب ہوا
No comments:
Post a Comment