Poet: Zahida Ali
نفرتوں کے جنگل میں کہاں
محبت کو ڈھونڈو گے
یہ وہ فاختہ ہے
جو ڈری ڈری سی رہتی ہے
چھپی اپنے آشیانے میں
جس کے پر کاٹ دئے صیاد ( انسان ) نے
اپنے ہاتھوں سے
اور پھر رہتا ہے اس کوشش میں
اور کوشش بھی بے سود
اخلاص سے عاری
امید سے خالی
یہ لگن
کہ اڑے وہ فاختہ گھر گھر
آشیانہ آشیانہ
محبت کا پیغام دے
No comments:
Post a Comment