Tuesday, August 13, 2019

Love / Romantic Poetry - خوشبو

Poet: Asher Zaidi

اب یقین و قیاس رہتے ہو
تم محیط حواس رہتے ہو

بن کے تنہایوں میں خیال اکثر
تم میرے آس پاس رہتے ہو

دل کے آنگن میں پھول سا بن کر
خوشبوؤں کا لباس رہتے ہو

گر یہ آنکھیں ہیں شاعری کی کتاب
اس کا تم اقتباس رہتے ہو

زخم کھا کھا کے جی رہے ہیں ہم
تم مگر کیوں حساس رہتے ہو

مجھ سے اتنا وہ پوچھ لے اشہر
اس قدر کیوں اداس رہتے ہو

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...